• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور خالد الجريسي والدكتور سعد الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    الأحاديث التي وردت في ذكر المهدي، صفاته وظهوره، ...
    د. شيرين لبيب خورشيد
  •  
    رسالة مختصرة في إثبات وجود الله تبارك وتعالى من ...
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    الوجيز في صفة حج التمتع (PDF)
    الشيخ عبدالرحمن بن فهد الودعان الدوسري
  •  
    التحذير من مجالسة أهل البدع بين فعل السلف ...
    مصطفى سيد الصرماني
  •  
    خاتم النبيين (8)
    الشيخ خالد بن علي الجريش
  •  
    سلسلة أسباب الفوز بستر الله جل جلاله (2)
    الدكتور أبو الحسن علي بن محمد المطري
  •  
    عشر ذي الحجة وعرفة وأحكام الأضحية
    إبراهيم الدميجي
  •  
    فضل الصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم
    الشيخ محمد جميل زينو
  •  
    الأذان
    الشيخ طه محمد الساكت
  •  
    تخريج حديث: وأمر - أي: النبي صلى الله عليه وسلم - ...
    الشيخ محمد طه شعبان
  •  
    الآثار السيئة لهجر العقلانيين للسنة (2)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    تطيبوا تطيبوا (خطبة)
    عبدالله بن عبده نعمان العواضي
  •  
    أعمال وقربات تعدل الحج في الثواب
    عصام محمد فهيم جمعة
  •  
    تفسير: (وصدها ما كانت تعبد من دون الله إنها كانت ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    أصول التعامل مع وسائل التواصل
    محمد بديع موسى
  •  
    من أقوال السلف المتأخرين عن القرآن الكريم
    فهد بن عبدالعزيز عبدالله الشويرخ
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / السيرة والتاريخ / السيرة

قصة نبوية (2) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)

قصة نبوية (2) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 7/11/2021 ميلادي - 2/4/1443 هجري

الزيارات: 1868

 نسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات

النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

نبوی قصہ (۲) معجزے اور فوائد

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


پہلا خطبہ:

الحمد لله العلي العظيم، التواب الرحيم، العليم الحكيم، وأشهد أن لا إله إلا الله الأول الآخر، القادر القاهر، وأشهد أن محمدًا عبد الله ورسوله، أُكرم بالمقام المحمود والحوض المورود، صلى الله وسلم عليه وعلى آله وأصحابه.


حمد وثنا کے بعد!

میں آپ کو اور اپنے آپ کو اللہ کا تقوی اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں، یہی وہ وصیت ہے جو اللہ نے پہلے اور بعد کی تمام قوموں کو کی: ﴿ وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ ﴾ [آل عمران: 133]


ترجمہ: اپنے رب کی بخشش کی طرف اور اس جنت کی طرف دوڑو جس کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، جو پرہیز گاروں کے لئے تیار کی گئی ہے۔

 

رحمن کے بندو! اللہ پاک اپنے رسولوں کی تائید ایسے معجزات کے ذریعہ کرتا ہے جن سے ان کی صداقت وسچائی ثابت ہوتی   اور ان کے   پیروکاروں کے ایمان میں قوت پیدا ہوتی ہے، ان کے دشمنوں اور ان میں شکوک پیدا کرنے والوں   کی بولتی   بند ہوجاتی ہے، رسول ﷐ کو بہت سے معجزات دئے گئے، ان میں سب سے بڑا معجزہ قرآن کریم ہے۔

 

آج ہماری گفتگو کاموضوع وہ حسی معجزات ہیں جنہیں صحابہ کرام نے محسوس کیا اور حدیث کی صحیح کتابوں میں وہ معجزات مروی ہیں، پہلے ہم حدیث ذکر کریں گے، پھر اس کے فوائد پر روشنی ڈالیں گے:

صحيحين میں انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: حضرت ابو طلحہ ؓنے حضرت ام سلیم ؓ سے فرمایا: "میں نے رسول اللہ ﷺ کی آواز کو کمزور پایا۔ میرے خیال کے مطابق آپ کو بھوک لگی ہے۔ کیا تمہارے پاس کوئی کھانے کی چیز ہے؟ اس پر انہوں نے جَو کی چند روٹیاں نکالیں پھر اپنا دوپٹہ لیا، اس کے ایک حصے میں ان کو لپیٹا، پھر انہیں میرے ہاتھ میں چھپا دیا، دوپٹے کا دوسر احصہ مجھے اوڑھا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا۔ حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں انہیں لے کرروانہ ہوا تو آپ مسجد میں تشریف فرماتھے اور آپ کے ساتھ بہت سے صحابہ کرام ؓ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ میں آپ کے پاس جا کر کھڑا ہوگیا تو آپ نے فرمایا: تمہیں ابوطلحہ نے بھیجا ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: کھانے کے سلسلے میں ؟ میں نے کہا: جی ہاں۔رسول اللہ ﷺ نے ساتھ والے لوگوں سے فرمایا: اٹھو اور ابوطلحہ کے ہاں چلو۔ چنانچہ آپ وہاں سے روانہ ہوئے اور میں ان کے آگے آگے چلا حتیٰ کہ میں ابو طلحہ ؓ کے پاس آیا اور ان سے واقعہ بیان کیا۔ حضرت ابوطلحہ نے کہا: ام سلیم!رسول اللہ ﷺ تو لوگوں سمیت تشریف لارہے ہیں اور ہمارے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جو ہم انہیں کھلاسکیں؟حضرت ام سلیم ؓ نےکہا: اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ بہرحال حضرت ابوطلحہ نے آگے بڑھ کر آپ کا استقبال کیا۔ اب رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ وہ بھی چل رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے ام سلیم!جو کچھ تمہارے پاس ہے اسے لے آؤ۔ حضرت ام سلیم روٹیاں لے کر آئیں تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ ان کے ٹکڑے بنادیے جائیں۔ حضرت ام سلیم نے کپی نچوڑ کر ان پر کچھ گھی ڈال دیا، اس طرح وہ سالن بن گیا۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اس پر جو اللہ نے چاہاپڑھا۔ پھر آپ نے فرمایا: دس آدمیوں کو بلاؤ۔چنانچہ انہیں بلا کر کھانے کی اجازت دی تو انہوں نے پیٹ بھر کر کھایا۔ پھر وہ باہر چلے گئے تو آپ نے فرمایا: اوردس آدمیوں کو بلاؤ۔انہیں بلایاگیا اور کھانے کی اجازت دی گئی تو انہوں نے سیرہوکر کھایا۔ پھر وہ باہر چلے گئے تو آپ نے فرمایا: اوردس آدمیوں کو بلاؤ۔انہیں بلایا گیا اور انہوں نے کھایا حتیٰ کہ وہ سیر ہوگئے۔ پھر وہ چلے گئے تو آپ نے فرمایا: دس آدمیوں کو بلاؤ۔ اس طرح سب آدمیوں نےپیٹ بھر کر کھانا کھایا جبکہ وہ اسی(80) آدمی تھے"۔

 

مسلم كی ایک روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں : " نبی ﷺ نے (کھانے پر) اپنا ہاتھ رکھا اور اس پر بسم اللہ پڑھی پھر فرما یا :" دس آدمیوں کو اندر آنے کی) اجازت دو"۔انہوں نے دس آدمیوں کو اجازت دی۔ وہ اندر آئے آپ ﷺ نے فر یا "بسم اللہ پڑھو اور کھا ؤ "تو ان لو گوں نے کھا یا حتی کہ اسی(۸۰) آدمیوں کے ساتھ ایسا ہی کیا (دس دس کواندر بلا یا اور بسم اللہ پڑھ کر کھا نے کو کہا ۔)اس کے بعد نبی ﷺ اور گھر والوں نے کھا یا اور (پھر بھی) انہوں نے کھا نا بچا دیا "۔

 

اللہ کے بندو! اسی طرح کا ایک قصہ جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کے ساتھ بھی پیش آیا، بخاری   اور مسلم نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے، انہوں نے فرمایا: جب (مدینہ کے گرد) خندق کھودی گئی تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو بھوکا پایا۔ میں اپنی بیوی کے پاس لوٹا اور کہا کہ تیرے پاس کچھ ہے؟ كيوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو بہت بھوکا پایا ہے۔ اس نے ایک تھیلا نکالا جس میں ایک صاع جَو تھے اور ہمارے پاس بکری کا پَلا ہوا بچہ تھا، میں نے اس کو ذبح کیا اور میری عورت نے آٹا پیسا۔ وہ بھی میرے ساتھ ہی فارغ ہوئی۔ میں نے اس کا گوشت کاٹ کر ہانڈی میں ڈالا۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ کے پاس پلٹنے لگا تو عورت بولی کہ مجھے رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے ساتھیوں کے سامنے رسوا نہ کرنا ( کیوں کہ کھانا تھوڑا ہے کہیں بہت سے آدمیوں کی دعوت نہ کر دینا)۔ میں آپ ﷺ کے پاس آیا اور چپکے سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے ایک بکری کا بچہ ذبح کیا ہے اور ایک صاع جو کا آٹا جو ہمارے پاس تھا، تیار کیا ہے، آپ ﷺ چند لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر تشریف لائیے۔ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے پکارا اور فرمایا کہ اے خندق والو! جابر نے تمہاری دعوت کی ہے تو چلو۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنی ہانڈی کو مت اتارنا اور آٹے کی روٹی مت پکانا، جب تک میں نہ آ جاؤں۔ پھر میں گھر میں آیا اور رسول اللہ ﷺ بھی تشریف لائے۔ آپ ﷺ آگے آگے تھے اور لوگ آپ ﷺ کے پیچھے تھے۔ میں اپنی عورت کے پاس آیا، وہ بولی کہ تو ہی پریشان ہو گا اور لوگ تجھے ہی برا کہیں گے۔ میں نے کہا کہ میں نے تو وہی کیا جو تو نے کہا تھا (لیکن رسول اللہ ﷺ نے اعلان کر دیا اور سب کو دعوت سنا دی)۔ میں نے وہ آٹا نکالا تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا دہنِ مبارک اس میں ڈالا اور برکت کی دعا کی، پھر ہماری ہانڈی کی طرف چلے اور اس میں بھی تھوکا اور برکت کی دعا کی۔ اس کے بعد (میری عورت سے) فرمایا کہ ایک روٹی پکانے والی اور بلا لے جو تیرے ساتھ مل کر پکائے اور ہانڈی میں سے ڈوئی نکال کر نکالتی جا، اس کو اتارنا مت۔ سیدنا جابر ؓ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ کے ساتھ ایک ہزار آدمی تھے، پس میں قسم کھاتا ہوں کہ سب نے کھایا، یہاں تک کہ چھوڑ دیا اور لوٹ گئے اور ہانڈی کا وہی حال تھا، ابل رہی تھی اور آٹا بھی ویسا ہی تھا، یا جیسا کہ ضحاک نے کہا: اس کی روٹیاں بن رہی تھیں"۔(بخارى ومسلم ، مذکورہ الفاظ مسلم کے روایت کردہ ہیں)

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت کی برکت سے بہرہ ور فرمائے، ان میں جو آیت اور حکمت کی بات آئی ہے، اس سے ہمیں فائدہ پہنچائے، آپ اللہ سے مغفرت طلب کریں، یقینا وہ خوب معاف کرنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ:

الحمد لله ...

حمد وصلاۃ کے بعد:

سابقہ دونوں قصوں میں ہمارے لئے بہت سی عبرت ونصیحت اور فوائد وثمرات مضمر ہیں، جو درج ذیل ہیں:

• نبوت کی ایک علامت کا ظہور بایں طور کہ غیر معمولی طریقے سے تھوڑے سے کھانے میں برکت اور کثرت کا معجزہ ظاہر ہوا۔چنانچہ ابوطلحہ کے قصہ میں تھوڑے سے کھانے سے اسی (۸۰) لوگ شکم سیر ہوئے اور جابر کے قصہ میں ایک ہزار لوگوں نے سیرابی کے ساتھ کھانا کھایا۔

 

• دوسری نشانی یہ کہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے یہ خبر دی کہ یہ معمولی سا کھانا (ان تمام لوگوں کے لئے) کافی ہوگا ، جیسا کہ بعض روایتوں میں آیا ہے۔

 

• تیسری نشانی یہ کہ : بعض روایات کے مطابق آپ ﷐ نے انس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: "ابوطلحہ نے تمہیں بھیجا ہے؟ (انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: ) میں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا : کھانے کے لئے ؟ میں (انس رضی اللہ عنہ) نے کہا: جی ہاں"۔

 

• ایک فائدہ یہ حاصل ہوتا ہے کہ: صحابہ کرام رسول اللہ ﷐ کے تعلق سے بہت فکر مند رہا کرتے تھے۔

 

• ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہےکہ: تحفہ بھیجنا مستحب ہے، خواہ جن کے لئے بھیجا جائے ان کے لئے وہ کم اور معمولی ہی کیوں نہ ہو، کیوں کہ اگرچہ وہ کم ہے لیکن کچھ نہیں سے تو اچھا ہے۔

 

• ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ: کھانے پر مدعو کرنے والے کو چاہئے کہ اپنے مہمانوں کے استقبال کے لئے باہر آئے۔

 

 

• ایک فائدہ یہ بھی کہ: ابتلاء وآزمائش سب سے اچھے لوگوں پر ہی نازل ہوتی ہے، نبی ﷐ اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھوک اور دیگر مصائب سے دوچار ہوئے، صحیح بخاری کی ایک روایت ہےکہ: "ہم خندق کے دن زمین کھود رہے تھے۔ اچانک ایک سخت چٹان نمودار ہوئی۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نبی ﷐ کے پاس حاضر ہوئے او ر عرض کی: خندق میں ایک سخت چٹان نکل آئی ہے۔آپ نے فرمایا: "میں خود اتر کر اسے دور کرتا ہوں"۔چنانچہ آپ کھڑے ہوئے تو (بھوک کی وجہ سے ) آپ کے پیٹ پر پتھر بندھے ہوئے تھے اور ہم بھی تین دن سے بھوکے پیاسے تھے..."۔

 

• ایک فائدہ یہ بھی مستنبط ہوتا ہےکہ: لوگوں کی موجودگی میں ضروری بات راز دارانہ انداز میں کہی جاسکتی ہے۔

 

• ایک فائدہ یہ بھی اخذ ہوتا ہے کہ: نبی ﷐ نہایت متواضع تھے اور سخت بھوک وپیاس کے باوجود بذات خود صحابہ کرام کے ساتھ کام میں شریک ہوتے تھے ۔

 

• نیز یہ کہ: نبی ﷐ اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا خوب خیال رکھا کرتے تھے۔

 

اللہ کے بندو! نبی کریم ﷐ اور صحابہ کرام کی  رفعتِ منزلت جگ ظاہر ہے، اس کے باوجود انہوں نے جس تنگی اور پریشانی کے عالم میں زندگی گزاری ، اس کا یہ معمولی سا منظر ہے، ہمارے اوپر واجب ہے کہ ہمیں جو رزق کی کشادگی و تنوع،   اور راحت کے ترقی یافتہ سامان حاصل ہیں، اللہ کی ان نعمتوں کی عظمت کو اپنے دل میں محسوس کریں، او راپنی زبانوں سے اللہ کی حمد وثنا بیان کرنے میں کوئی کوتاہی نہ کریں...نیز اللہ کے شکر میں اس کے پسندیدہ اعمال انجام دیں اور اس کی ناراضگی سے اجتناب کریں، بطور مثال: فضول خرچی اور نعمت کی ناقدری سے گریز کریں۔

 

آپ﷐ پر درود وسلام بھیجتے رہیں۔

صلى اللہ علیہ وسلم





 نسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات

مقالات ذات صلة

  • قصة نبوية (2) معجزات وفوائد: تكثير الطعام
  • لا تكونوا عون الشيطان على أخيكم.. فوائد وتأملات (باللغة الأردية)
  • الله الكريم الأكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • ضرورة طلب الهداية من الله (باللغة الأردية)
  • الدنيا بين الزاد والزهد (باللغة الأردية)
  • استشعار التعبد وحضور القلب (باللغة الأردية)
  • الفاتحة (السبع المثاني والقرآن العظيم) (باللغة الأردية)

مختارات من الشبكة

  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصة نبوية (1) معجزات وفوائد(مقالة - آفاق الشريعة)
  • تعريف القصة لغة واصطلاحا(مقالة - موقع د. أحمد الخاني)
  • قصة يوسف: دروس وعبر (1)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • قصص فيها عبرة وعظة(مقالة - آفاق الشريعة)
  • فوائد القصص في المجال الإعلامي(مقالة - ثقافة ومعرفة)
  • الابتلاء بالعطاء في ظلال سورة الكهف(مقالة - آفاق الشريعة)
  • ملخص لخصائص القصة الشعرية إلى عصر الدول المتتابعة(مقالة - موقع د. أحمد الخاني)
  • من معجزات الرسول صلى الله عليه وسلم(مقالة - ملفات خاصة)
  • خصائص القصة الشعرية في النصف الأول من القرن التاسع عشر(مقالة - موقع د. أحمد الخاني)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • عيادة إسلامية متنقلة بولاية كارولينا الشمالية
  • حملة إسلامية للتبرع بالدم لأطفال الثلاسيميا في ألبانيا
  • معرض للثقافة الإسلامية بمدينة كافان في أيرلندا
  • مسجد هندي يفتتح مركزا للاستشارات الاجتماعية
  • توزيع مصاحف إلكترونية للمكفوفين وضعاف البصر في البوسنة
  • المسلمون يفتتحون أول مسجد بمدينة Venice الإيطالية
  • لأول مرة عرض مصاحف ومخطوطات قرآنية نادرة بولاية إلينوي
  • فعالية ثقافية بالجامعة الإسلامية في أوغندا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1443هـ / 2022م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 27/11/1443هـ - الساعة: 23:29
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب